1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالدیپ کے پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل

21 اپریل 2024

اتوار کے روز ہونے والے انتخابات کے نتائج اس خطے میں برتری کے لیے کوشاں چین اور بھارت کے لیے خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ صدر معیزو کی پارٹی کی جیت کی صورت میں مالے اور بیجنگ کے مابین قربت کا سفر جاری رہنے کی توقع ہے۔

تقریباً 600 پولنگ اسٹیشنوں کے ساتھ دارالحکومت مالے میں ابتدائی ووٹنگ میں تیزی دیکھی گئی
تقریباً 600 پولنگ اسٹیشنوں کے ساتھ دارالحکومت مالے میں ابتدائی ووٹنگ میں تیزی دیکھی گئی تصویر: Reuters/A. Faheem

مالدیپ میں آج اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔  یہ انتخابات اس بات کا تعین کر سکتے ہیں کہ آیا بحر ہند میں واقع مختلف جزیروں پر مشتمل یہ ملک بھارت کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات سے دوری اختیار کرتے ہوئے چین کی طرف اپنے جھکاؤ کا سفر جاری رکھے گا۔

بیجنگ اور نئی دہلی دونوں ہی مالدیپ سے قریبی تعلقات رکھنے کے خواہش مند ہیں کیونکہ یہ دونوں بڑی طاقتیں انڈو پیسیفک خطے میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہی ہیں۔

صدر معیزو کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مالدیپ اور چین کے مابین قریبی تعلقات استوار ہو چکے ہیںتصویر: CNS/AFP

گزشتہ سال منتخب ہونے والے صدرمحمد معیزونے نئی دہلی کے ساتھ تعلقات کو کشیدہ کرتے ہوئے اپنے ملک کی ''انڈیا فرسٹ‘‘ پالیسی ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ ان کی حکومت نے مقامی طور پر مقیم درجنوں بھارتی فوجی اہلکاروں کو بھی ملک سے نکل جانے کو کہا ہے اور اس کے لیے انہیں مئی کی ڈیڈ لائن بھی دے رکھی ہے۔ معیزو حکومت کے اس اقدام کو دیکھتے ہوئے ناقدین نے متنبہ کیا ہے کہ مالدیپ چین کے قریب تر ہو رہا ہے۔

اتوارکے انتخابات  سے صدر کے عہدے پر براہ راست  تو کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم ان کی حکمران پیپلز نیشنل کانگریس نے ووٹروں سے کہا ہے کہ وہ پارلیمان میں ایسی اکثریت کا انتخاب کریں، جو معیزوکی صدارتی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کو تیزی سے پورا کرے۔

حزب اختلاف کی جماعتیں خارجہ پالیسی اور معیشت سمیت دیگر شعبوں پر صدر معیزو کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے، ایسی اکثریت کی تلاش میں ہیں، جو ان کی حکومت کو جوابدہ ٹھہرا سکے۔ اتوار کو منعقد ہونے والے انتخابات میں 284,000 سے زائد ووٹر اگلے پانچ سالوں کے لیے 93 اراکین پارلیمنٹ کا انتخاب کریں گے۔

مالدیپ نے اپنے ہاں موجود بھارتی فوجیوں کو مئی تک ملک سے واپس چلے جانے کا حکم دے رکھا ہےتصویر: Sinan Hussain/AP Photo/picture alliance

تقریباً 600 پولنگ اسٹیشنوں کے ساتھ دارالحکومت مالے میں ابتدائی ووٹنگ میں تیزی دیکھی گئی تھی۔ صدر معیزو کی پارٹی کے علاوہ مرکزی اپوزیشن مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں سمیت 368 امیدوار انتخابی میدان میں اترے تھے۔

انتخابات کے نتائج  ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے فوراً بعد مرتب کیے جائیں گے، جس میں اگلی پارلیمنٹ کا مستقبل اتوار کو دیر سے واضح ہونے کی امید ہے۔

 ش ر⁄ اا (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں