1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان: آئی ایم ایف سے قرض کا حصول، سعودی یقین دہانی

6 اپریل 2023

سعودی عرب کی پاکستان کو دو ارب ڈالر کی فراہمی کا عزم دراصل اسلام آباد کو آئی ایم ایف سے قرض کے حصول میں مدد دے گا۔ پاکستان کو ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کا یہ قرضہ لینے کے لیے دوست ممالک کی ضمانتیں درکار ہیں۔

DW Middle East - Saudi Arabia: National makeover in full swing
تصویر: Royal Court of Saudi Arabia/AA/picture alliance

سعودی عرب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو پاکستان  کو مالی امداد فراہم کرنے کے اپنے عزم سے آگاہ کیا ہے۔ پاکستانی وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے آج جمعرات چھ اپریل کوبتایا کہ  آئی ایم ایف سے مزید  فنڈنگ  کے حصول کو یقینی بنانے میں یہ ایک اہم تعاون ہے۔

آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کے لیے پاکستان کو دوست ممالک کی مدد بھی درکار ہےتصویر: Fang Zhe/Xinhua/picture alliance

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو بیرونی مالی معاونت کے تحت دو ارب ڈالر  کی فراہمی کا وعدہ اسلام آباد حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی حتمی شرائط میں سے ایک ہے، جس کی اسلام آباد کو ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے ضرورت ہے۔

پاشا نے اسلام آباد میں نامہ نگاروں کو بتایا، ''بظاہر سعودی عرب نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے اور آئی ایم ایف نے ہمیں اشارہ دیا ہے کہ ان (سعودیوں)سے خط و کتابت ہوئی ہے۔‘‘

آئی ایم ایف کے پاکستان میں مقیم نمائندے نے فوری طور پر تبصرہ کے لیے روئٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ دوست ممالک اور کثیر الجہتی شراکت داروں سے جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے لیے اپنے ادائیگیوں کے توازن میں فرق کو پورا کرنے کے لیے بیرونی فنانسنگ کی یقین دہانیاں حاصل کرے۔

 اسلام آباد فروری کے اوائل سے ایک آئی ایم ایف مشن کی میزبانی کر رہا ہے، جس کے لیے پالیسی اقدامات کی ایک سیریز پر بات چیت کی جا رہی ہے تاکہ نقدی کے بحران  سے دوچار اور تباہی کے دہانے پر کھڑی ملکی معیشت کے لیے ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی فنڈنگ ​​حاصل کی جا سکے۔

اقتصادی بحران کے شکار پاکستان میں مہنگائی نے عوام کو شدید مشکلات کا شکار کر رکھا ہےتصویر: Rizwan Tabassum/AFP

یہ فنڈنگ سن 2019  میں آئی ایم ایف کے منظور کردہ ساڑھے چھ ارب ڈالر کےبیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے۔  تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فنڈنگ پاکستان کے لیے بیرونی ادائیگیوں میں ناکامی سے بچنے کے لیے اہم ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کے لیے اپنے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے دیگر دو طرفہ اور کثیر الجہتی مالیاتی مواقع بھی کھول دے گا۔

پاکستان کے پاس اس وقت صرف چار ہفتوں کی درآمدات کے لیے درکار غیر ملکی رقم موجود ہے۔ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج سے پاکستان کوادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نکالنے میں مدد ملے گی۔

عائشہ پاشا نے کہا کہ اسلام آباد مرکزی بینک میں غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کی یقین دہانی کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے۔

ش ر/اب ا (روئٹرز)

پاکستان میں مہنگائی نے ’دو وقت کی روٹی کمانا مشکل کر دی‘

03:45

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں