پوڈ کاسٹ سے شہرت پانے والا عدنان سید کیس کیا ہے؟
2 اپریل 2023عدنان سید کیس پر دنیا بھر کی توجہ اس وقت مرکوز ہوئی، جب ہفتہ وار پوڈ کاسٹ "سیریل" نے ایک امریکی صحافی کے ساتھ مل کر اس مقدمے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
عدنان سید، اپنی سابقہ گرل فرینڈ ہائے من لی کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد دو دہائیاں جیل میں گزار چکے ہیں۔یہ واقعہ سن 1999 کا ہے، جب لی کی عمر 18 سال اور عدنان سید 19 سال کے تھے۔ ریاستی اٹارنی کے دفتر کے مطابق اضافی ڈی این اے ٹیسٹ اور اس کیس میں دو دیگر مشتبہ افراد کے نام سامنے آنے کے بعد سید کے اس جرم میں ملوث ہونے کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے تھے۔ اس رپورٹ کے نتیجے میں ستمبر 2022 میں بالٹی مور کے جج نے سید کو سنائی جانے والی سزا ختم کر کے اس کو رہا کر دیا۔
تاہم میری لینڈ کے اپیل کورٹ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ سزا ختم کیے جانے کی سماعت میں مقتولہ کے بھائی یونگ لی کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کے لیےکافی وقت نہیں دیا گیا اور اس بناء پر اپیل کورٹ نے عدنان سید کی سزا ختم کرنے کے فیصلے کو منسوخ کر دیا۔
اس کے بعد سید کی عمر قید کی سزا کو بحال کرتے ہوئے عدالت نے ایک نئی سماعت کا حکم دیا، جس میں لی ذاتی طور پر پیش ہوں گے اور سید کی قید ختم کرنے کی وجہ بننے والے دلائل بذات خود سنیں گے۔
مزید برآں عدالت نے فریقین کو 60 دن کا وقت دیا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ سید کو فوری طور پر جیل واپس نہیں جانا پڑے گا۔ اس سلسلے میں سید کی اٹارنی ایریکا سوٹر کا کہنا ہے کہ وہ ریاستی عدالت سے اس کیس کا از سر نو جائزہ لینے کی درخواست کریں گی۔
عدنان سید کیس ہے کیا؟
ہائی اسکول کے دور میں سید اور ہائے من لی نامی ایک لڑکی ایک دوسرے کے ساتھ ریلیشن شپ میں تھے، جسے انہوں نے اپنے قدامت پسند والدین سے چھپا کر رکھا تھا۔ 1999ء میں لی لاپتہ ہو گئی تھیں اور بعد میں ان کی لاش ایک قبر سے برآمد ہوئی۔ قتل کے اس جرم میں ملوث ہونے پر سید کو 2000ء میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
"سیریل" نامی پوڈ کاسٹ سیریز میں قتل کے اس واقعے کے مختلف پہلوؤں پر نظر ڈالی گئی۔ اس پوڈ کاسٹ میں قتل کے اسی طرح کے واقعات کو مختلف زاویوں سے بیان کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ اسی پوڈ کاسٹ کی وجہ سے عدالت نے عدنان سید کی سزا ختم کی تھی۔ اس کے علاوہ امریکہ کے ایک ٹیلی وژن چینل 'ایچ بی او‘ نے اس واقعے پر ایک دستاویزی فلم بھی بنائی ہے۔
بالٹی مور کے سابقہ اسٹیٹ اٹارنی مارلن موسبی نے سید کے خلاف الزامات کو ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستی اٹارنی کے دفتر نے اس کیس کا ایک سال تک جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ نکالا کہ سابق پراسیکیوٹرز کے سید کے دفاع کے لیے اضافی ڈی این اے ٹیسٹنگ اور دو متبادل مشتبہ افراد کو اس کیس میں ملوث نہ کرنے کے فیصلے نے سید کی سزا کو مشکوک بنا دیا ہے۔
اس سماعت میں شرکت کے لیے مقتولہ کے بھائی یونگ لی کو ذاتی طور پر کیلیفورنیا سے بالٹی مور تک کا سفر طے کرنے کے لیے صرف ایک دن کی مہلت دی گئی تھی۔ اس موقع پر عدالت نے لی کی جانب سے سماعت کو ایک ہفتے تک موخر کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ویڈیو لنک کے ذریعے اس سماعت میں شرکت کرنے کا کہا تھا۔
تاہم میری لینڈ کی اپیل کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بالٹی مور کی اس عدالتی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ من لی کے اہل خانہ کو سماعت کے لیے ذاتی طور پر حاضر ہونے کے لیے نا کافی وقت دیا گیا جو کہ مقتولہ کے خاندان کے حقوق کی قانونی خلاف ورزی ہے۔ تاہم اس کے بعد میری لینڈ کے اپیل کورٹ نے عدنان سید کو سنائی جانے والی سزا بحال کر دی ہے-
ک ر ⁄ ع ا سےعد