1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتفرانس

پیرس میں ای اسکوٹروں پر پابندی کا فیصلہ

3 اپریل 2023

نوجوان اور سیاح ای اسکوٹر شوق سے استعمال کرتے ہیں لیکن پیرس میں جلد ہی ان پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ پیرس میں ای اسکوٹروں کا مسئلہ کیوں بڑھ چکا ہے اور اس شہر کے رہائشی ان سے کیوں تنگ ہیں؟

پیرس میں ای اسکوٹروں پر پابندی کا فیصلہ
پیرس میں ای اسکوٹروں پر پابندی کا فیصلہتصویر: Michael Evers/dpa/picture alliance

فرانس کے دارالحکومت پیرس کے رہائشیوں نے اتوار کے روز برقی اسکوٹروں کے استعمال پر پابندی کے حق میں ووٹ دے دیا۔ شہری حکومت کے اعلان کردہ نتائج کے مطابق 89 فیصد رائے دہندگان نے مجوزہ پابندی کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 11 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔

تاہم اس رائے شماری میں پیرس کے تیرہ لاکھ اہل ووٹروں میں سے صرف سات فیصد نے حصہ لیا۔

پیرس کی خاتون میئر خوش

پیرس کی خاتون میئر اَن ایڈالگو نے اس ووٹنگ کا اعلان رواں برس جنوری میں کیا تھا۔ سن دو ہزار چوبیس میں یہ شہر اولمپکس کی میزبانی کرے گا اور اس سے قبل شہری انتظامیہ نقل و حمل کے منقسم ذرائع کے مسئلے کو حل کرنے کی خواہاں ہے۔

سوشلسٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی پرو سائیکلنگ خاتوں میئر ای اسکوٹرز  پر پابندی کے حق میں ہیں۔ وہ ای اسکوٹرز کو ''تناؤ اور پریشانی کا ذریعہ‘‘ قرار دے چکی ہیں۔ تاہم ووٹنگ سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ نتائج جیسے بھی آئے، وہ انہیں تسلیم کریں گی۔

 

خاتون میئر اَن ایڈالگو کا ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہنا تھا، ''پیرس کے ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کا شکریہ، جنہوں نے آج اپنی رائے کا اظہار کیا۔ یہ مقامی جمہوریت کی اچھی فتح ہے۔ پیرس کے باشندوں نے ای اسکوٹرز کے خلاف زبردست آواز اٹھائی ہے، ہم اسے یکم ستمبر تک ختم کر دیں گے۔‘‘

ای اسکوٹر کمپنیوں کی امیدیں نوجوانوں سے وابستہ

یہ پہلے ہی واضح تھا کہ اس ووٹنگ میں ٹرن آؤٹ بہت کم رہے گا اور اس سے ای اسکوٹروں کے مخالف کیمپ کو مدد ملے گی۔ دوسری جانب ای اسکوٹر کمپنیاں تھیں، جنہوں نے نوجوانوں کو گھروں سے باہر نکلنے اور ووٹ ڈالنے کی بھرپور کوشش کی تھی۔

سیاح اکثر یہ نہیں جانتے کہ شہر کی بے ہنگم ٹریفک سے کیسے نمٹا جائے یا یہ کہ قوانین کی پاسداری کیسے کرنا ہےتصویر: Victor Joly/abaca/picture alliance

پیرس میں تین کمپنیاں لائم، ڈاٹ اور ٹائر ای اسکوٹر سروس فراہم کرتی ہیں۔ ان کے مطابق گزشتہ برس تقریباﹰ بیس لاکھ افراد نے ای اسکوٹروں کا استعمال کیا اور ان میں سے 71 فیصد کی عمریں پینتیس برس سے کم تھیں۔ ان کمپنیوں نے اتوار کے روز ووٹروں کو فری راؤنڈ ٹرپس کی آفرز بھی کر رکھی تھیں۔ ان کمپنیوں نے اپنی حمایت میں مہم چلانے کے لیے سوشل میڈیا کی مشہور شخصیات کو بھی ادائیگیاں کی تھی۔

پیرس جانے والے بہت سے سیاحوں میں بھی ای اسکوٹر بہت مقبول ہیں لیکن وہ ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں تھے۔ ایک وجہ سیاح بھی ہیں، جن کی وجہ سے مقامی شہری ان پر پابندی عائد کرنے کے حق میں تھے۔

ای اسکوٹر متنازعہ کیوں؟

ناقدین کا کہنا ہے کہ سیاح اکثر یہ نہیں جانتے کہ شہر کی بے ہنگم ٹریفک سے کیسے نمٹا جائے یا یہ کہ قوانین کی پاسداری کیسے کرنا ہے جبکہ اکثر پیدل چلنے کی جگہوں پر بھی ایسے ای اسکوٹروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

گزشتہ برس پیرس میں میں ای اسکوٹرز کے 459 حادثات درج ہوئے تھے، جن میں سے تین انتہائی شدید نوعیت کے تھے۔ دوسری جانب اس بات پر بھی بحث جاری ہے کہ آیا ای اسکوٹر واقعی ماحول دوست ہیں؟

دریں اثنا فرانس کے وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ وہ ای اسکوٹر کی حمایت کریں گے لیکن اس حوالے سے مزید قوانین متعارف کرائے جائیں گے۔ ان کے مطابق ای اسکوٹروں کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

لیکن ناقدین اس حقیقت کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں کہ  ای اسکوٹروں کی بیٹریاں تین برس بعد ناکارہ ہو جاتی ہیں اور ان کے ذریعے کیا جانے والا سفر پیدل، سائیکل یا پھر پبلک ٹرانسپورٹ سے بھی کیا جا سکتا ہے۔

موٹرائزڈ اسکیٹ بورڈ، ای سکوٹرز کا متبادل

01:20

This browser does not support the video element.

ا ا / م م (اے پی، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں